ارنا نے چینی وزارت خارجہ کی نیوز ویب سائٹ کے حوالے سے رپورٹ دی ہے کہ چینی دفتر خارجہ کے ترجمان وانگ ون بنگ نے فتح تحریک اور حماس کے نمائندوں کے دورہ بیجنگ کے بارے میں کہا ہے کہ " ہم نے فلسطین کی قومی خود مختار انتظامیہ کی تقویت نیز فلسطینی گروہوں کے درمیان آشتی اور اتحاد کے فروغ کی ہمیشہ حمایت کی ہے۔"
حماس کے ایک رہنما نے اس سے پہلے المیادین ٹی وی سے گفتگو میں اعلان کیا تھا کہ حماس نے فلسطینی گروہوں کے درمیان آشتی کی نشست میں شرکت کے لئے چین کی دعوت قبول کرلی ہے۔
چین کے وزیر خارجہ نے 18 اپریل کو کہا تھا کہ امریکا کو غزہ میں جنگ بندی کی قرار داد کی حمایت کرنا چاہئے۔
اسی کے ساتھ چینی حکام نے غزہ پر غاصب صیہونیوں کے حملوں پر تسلسل کے ساتھ بیانات دیئے ہیں۔
چین کے وزیر خارجہ نے غزہ میں جنگ بندی کا مطالبہ دوہراتے ہوئے، غزہ کے خلاف اسرائيل کی جںگ کو " انسانیت کے خلاف ٹریجڈی اور ننگ تمدن" قرار دیا ہے۔
اقوام متحدہ میں چین کے مستقل مندوب جانگ جون بھی غزہ پر حملے بند کئے جانے کا مطالبہ کرچکے ہیں۔ انھوں نے اسی کے ساتھ غزہ کا محاصرہ ختم کئے جانے اور غزہ کے عوام تک امداد رسانی میں حائل سبھی رکاوٹیں دور کئے جانے کی ضرورت پر بھی زور دیا ہے۔
آپ کا تبصرہ